حضرت علی رضہ پابند صوم صلوٰۃ تھے اور وہ حضرت محمد صلعم کی اسوہء حسنہ کی کامل تصویر تھےانکی زندگی فاقہ و فقر میں بسر ہوتی تھی
انہوں نےایام طفولیت میں ہی محمد صلعم کے دامن عاطفیت میں تربیت پائی تھی، انکی پیشانی نہ تو غیر خدا کے سامنے جھکی اور نہ ہی انکی زبان کبھی کفروشرک کے کلمات سے آلودہ ہوئی، آپکی سیرت علمی و عملی ہر دوپہلو سے جمال محمد سعلم کی آئینہ دار تھی
محمد صلعم نے فرمایا تھا کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی رضہ اسکا دروازہ
اسی طرح حضرت علی کے تقویٰ اور عبادت گزاری کے بارے میں حضرت عائشہ رضہ کا فرمان ہے کہ
انہوں نےایام طفولیت میں ہی محمد صلعم کے دامن عاطفیت میں تربیت پائی تھی، انکی پیشانی نہ تو غیر خدا کے سامنے جھکی اور نہ ہی انکی زبان کبھی کفروشرک کے کلمات سے آلودہ ہوئی، آپکی سیرت علمی و عملی ہر دوپہلو سے جمال محمد سعلم کی آئینہ دار تھی
محمد صلعم نے فرمایا تھا کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی رضہ اسکا دروازہ
اسی طرح حضرت علی کے تقویٰ اور عبادت گزاری کے بارے میں حضرت عائشہ رضہ کا فرمان ہے کہ
میں نے علی رضہ سے بڑھ کر کسی کو عبادت گزار نہیں دیکھا
انکے تقدس کا اندازہ حضور اکرم صلعم کے اس فرمان سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ
علی کے چہرے کو دیکھنا بھی عبادت ہے
حضرت حسن رضہ بھی تقویٰ و پرہیزگاری کی مثال تھے
ان کے والد علی رضہ کی شہادت کے بعد مسلمانوں نے حضرت حسن کو خلیفۃالمسلمین چن لیا بالکل اسی طرح جس طرح اللہ نے حکم دیا ہے اور حضرت عمر رضہ بھی شوریٰ کا قیام اسی مقصد کے تحت کیا تھا تاکہ مسلمانوں کا حاکم کتاب اللہ کے مطابق چنا جاسکے
حضرت حسن رضہ کی خلافت کے وقت بھی حالات انتہائی پر آشوب تھے
سازشوں کے جال بچھائے جاچکے تھے
لوگوں کو انکی وقعت کے مطابق درہم و دینار کے بدلے خریدا گیاجو بکا نہیں اسکو خوفزدہ کرکے دبا دیا گیا جو خوفزدہ نہیں ہوا اس کو راستے سے ہٹا دیا گیا
معاویہ کا طرز حکومت تاریخ گواہ ہے کہ بالکل قیصر و کسریٰ جیسا تھا
محمد صلعم کی سادگی اور خلفائے گذشتہ رضہ کی عاجزی معاویہ میں بالکل دکھائی نہ دیتی تھی
حضرت حسن رضہ بھی تقویٰ و پرہیزگاری کی مثال تھے
ان کے والد علی رضہ کی شہادت کے بعد مسلمانوں نے حضرت حسن کو خلیفۃالمسلمین چن لیا بالکل اسی طرح جس طرح اللہ نے حکم دیا ہے اور حضرت عمر رضہ بھی شوریٰ کا قیام اسی مقصد کے تحت کیا تھا تاکہ مسلمانوں کا حاکم کتاب اللہ کے مطابق چنا جاسکے
حضرت حسن رضہ کی خلافت کے وقت بھی حالات انتہائی پر آشوب تھے
سازشوں کے جال بچھائے جاچکے تھے
لوگوں کو انکی وقعت کے مطابق درہم و دینار کے بدلے خریدا گیاجو بکا نہیں اسکو خوفزدہ کرکے دبا دیا گیا جو خوفزدہ نہیں ہوا اس کو راستے سے ہٹا دیا گیا
معاویہ کا طرز حکومت تاریخ گواہ ہے کہ بالکل قیصر و کسریٰ جیسا تھا
محمد صلعم کی سادگی اور خلفائے گذشتہ رضہ کی عاجزی معاویہ میں بالکل دکھائی نہ دیتی تھی
0 comments:
Post a Comment
Press "Hide/Show" To Read Other's Comments