Like us on Facebook

Aug 14, 2011

The Loneliest Commander 17 (Urdu) Imam Hassan A.S

    زکوٰہ ، حج اور خطبات کی تباہی کاحال آپ نے پڑھ لیا یہ امور اسلام پر قیامت سے کم نہیں تھے جو امویوں نے اسلام پر ڈھائے اب نماز کے بارے میں اور صحابہ کرام رضہ کے بارے میں اور سنت رسول کے بارے میں بات کرتے ہیں
وہ لوگ جو حضرت علی کے طرفدار تھے حضرت حسن نے صلح کرتے وقت ان کیلئے امان لی تھی کہ ان میں سے کسی کو بھی سابقہ جنگوں کے انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا
نسائی شریف کے باب نماز معہ امام باطل کے تحت درج ہے کہ ابن زیاد نمازیں تاخیر سے پڑھوایا کرتا تھا راوی کہتا ہے کہ ابن صامت ہمارے پاس آئے بیٹھنے کے بعد میں نے ان سے نمازوں کے اوقات کی بات کی تو انہوں نے میری ران پر ہاتھ مارا اور اپنے ہونٹ چبائے اور کہا کہ ابو ذر غفاری نے بھی اسی طرح میری ران پر ہاتھ مارا تھا جیسے میں نے تمہاری ران پر ہاتھ مارا ہے اور ابوذر غفاری نے فرمایا تھا کہ جب میں نے رسول اکرم صلعم سے یہی سوال کیا تھا تو انہوں نے بھی اسی طرح میری ران پر ہاتھ مار کرفرمایا تھا کہ وقت پر نماز پڑھ لینا اور ان کے ساتھ جاکر بھی پڑھ لینا اور انہیں مت بتانا کہ پہلے پڑھ چکے ہو(تفصیل نسائی شریف مین معہ
حاشیہ از علامہ سندھی بھی ملاحظہ فرمائیں کہ ظالم حکمران کی امامت میں بھی نماز جائز ہے)۔اسی طرح صحیح بخاری میں ہے کہ ابن زیاد جمعہ عصر کے وقت اور عصر مغرب کے وقت تک مؤخر کرتا تھا اور سچے مسلمان اس کے دربار میں اشاروں سے نماز پڑھتے تھے کہ بالکل ہلتے بھی نہیں تھے ساکت و جامد ہی دل میں نماز وقت پر ادا کرلیتے تھے
اسی طرح جس صحابی یا تابعی نے شکایت کی نمازیں دیر سے کیوں پڑھاتے ہو تو انکا انجام انکے قتل کی صورت میں سامنےآیا
اسدالغابہ از ابن اثیر میں درج ہے
حجر بن عدی جیسے صحابی نے جب عبیداللہ بن زیادسے شکائت کی تو اس نے معاویہ کو لکھا کہ علی کے ساتھی اس طرح شکائت کرتے ہیں تو
معاویہ نے حکم دیا کہ انہیں بھیج دو حجر بن عدی اور اسکے7 ساتھیوں کو ایک جنگل میں لیجایا گیا ان کے سامنے انکی قبریں کھودی گئیں اور حجر نے فرمایا کہ اس علاقے کو سب سے پہلے میں نے فتح کرکے اس میں اذان دی تھی مگر اس میں مجھے نماز وقت پر پڑھوانے کے جرم میں قتل کیا جاتا ہے انہوں دونفل پڑھنے کی اجازت چاہی اور قتل ہونے سے پہلے کہا کہ میرا خون نہ دھونا میں اسی طرح معاویہ کو پل صراط پہ پکڑونگا جب ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضہ کو اس واقعہ کا پتہ چلا اورجب معاویہ مدینہ گیا تو انہوں نے معاویہ کو برابھلا کہا اور عذاب خدا سے ڈرایا اور اس واقعے کی اطلاع خراسان کے گورنر ربیع بن زیادکو ملی تو انہوں نے نماز کے بعد دعا مانگی اور لوگوں سے کہا کہ آمین کہو انہوں نے دعا مانگی کہ اللہ اگر میرے حق میں کوئی اچھائی ہے تو مجھے اس جہاں سےاٹھالے کہ نماز کی تاخیر کی شکائت پر ناحق مسلمان قتل ہوگئے ہیں وہ دعا کے بعد ہلے بھی نہیں کہ اللہ کو پیارے ہوگئے
سنت نبی اور سیرت صحابہ پر کتنا عمل کیا
اسی طرح رسول اکرم صلعم نے حکم دیا تھا کہ جس کے بستر پر بچہ پیدا ہوا بچہ اسی کا ہے (تفصیلی حدیث امام بخاری کتاب میں ملاحظہ فرمائیں)
عبیداللہ بن زیاد ایک ظالم و جابر شخص تھا معاویہ نے اسے ساتھ ملانے کیلئے اسے دعوت دی کہ تم ایک غلام کے بیٹے کہلاتے ہو آؤ تمہیں میں اپنا بھائی یعنی ابو سفیان سردار کا بیٹا بنا لیتا ہوں
مجلس بلائی گئی اور اس میں گواہیاں لی گئیں کہ ابو سفیان نے ابن زیاد کی ماں سے زنا کیا تھا لہذا یہ پسر ابو سفیان ہوا
مجلس نے فتویٰ دیا کہ آج سے یہ پسر ابو سفیان ہے
حضرت محمد صلعم کے فرمان کی کھلم کھلا خلاف ورزی ، کیا اب شان صحابہ یا دنہیں آتی، جب معاویہ نے حدیث صحیح کے خلاف کام کیا
صحیح بخاری میں بھی سعد بن ابی وقاص کے حوالے سے درج ہے کہ لوگوں نے ان سے پوچھا کہ کیا اللہ کے نبی نے نہیں فرمایا کہ جس نے اپنا باپ بدلا اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے

امام شوکانی 
 Nayl al-Awtar
 
میں  لکھتے ہیں کہ
معاویہ نے ایسا غلط کام کیا کہ اپنے باپ کا گناہ سب کو بتایا اور عبداللہ بن زیاد نے دنیا کی خاطر باپ کا نام بدلا اور حدیث صحیح کے خلاف کام کیااس وقت لوگ خوف کی وجہ سے عبیداللہ بن سفیان ہی کہتے تھے مگر بعد میں لوگوں نے اس کا نام عبیداللہ بن زیاد ہی لیا
حتیٰ کے شاعروں نے شعر بھی کہے ایک یمنی شاعر نے شعر میں کہا کہ
معاویہ کو میرا پیغام دینا کہ اگر کوئی تمہارے باپ کی شرافت کی گواہی دے تو تم برامناتے ہو اور جب کوئی اس کے برے کام کا چرچا کرے تو خوش ہوتے ہو
کیا یہ دین اللہ کی خلاف ورزی نہیں
یہ واقعات صرف مختصر اور ایک ایک وقعہ بیان کیا ہے وگرنہ اسلامی تاریخ اپنوں ہی کے وار سے خون آلود ہے
 



Related Articles in Same Category
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Press "Hide/Show" To Read Other's Comments

Item Reviewed: The Loneliest Commander 17 (Urdu) Imam Hassan A.S Description: Rating: 5 Reviewed By: Unknown
Scroll to Top