Like us on Facebook

Aug 12, 2011

Imam Ali A.S 23 End (Shaheed E Kufa)


کچھ صاحبان یہ رائے رکھتے ہیں کہ جو صحابہ کرام غیر جانبدار رہے وہ درست سوچ کے حامل تھے
یہ بھی ایک تاریخی غلطی ہے جسے ہم بار بار دہراتے رہتے ہیں
ابن عربی اسی حوالے سے لکھتے ہیں کہ جب حکومت معاویہ کے قبضے میں چلی گئی تو اس نے سعد بن ابی وقاص رضہ سے پوچھا کہ نہ تو صلح کروانے والوں میں سے ہوا اور نہ جنگ کرنے والوں میں سے تو سعد بن ابی وقاص رضہ نے فرمایا کہ میں خود شرمندہ ہوں کہ میں علی کے ساتھ تیرے مقابلے کیلئے کیوں نہ آیا ہم سمجھتے رہے کہ یہ فتنہ ہے اور الگ ہوکر بیٹھ گئے اور تم کو مضبوط ہونے کا موقع مل گیا
اور عبداللہ بن عمر رضہ بھی فرماتے تھے کہ میں جب بھی قرآن پاک کیا س آئت پر پہنچتا ہوں کہ باغیوں سے جنگ کرو ،،تو میں اللہ سے بہت شرمندہ ہوتا ہوں کہ باغیوں سے لڑنا ہم فتنہ سمجھتے رہے جبکہ ہم غلطی پر تھے
احادیث میں مروی ہے کہ قوم ثمود کا بدترین شخص وہ تھا جس نے اللہ کی اونٹنی کا قتل کیا اور میری امت کا بدترین شخص وہ ہوگا جو علی رضہ کو قتل کرے گا

محمد صلعم نے مزید فرمایا کہ علی تمہیں اس طرح قتل کیا جائے گا کہ تمہاری داڑھی خون سے رنگ جائے گی
ابن کثیر کی کتاب ابدائع و النہایہ میں الگ سے ایک باب باندھا ہے جس کا عنوان ہی وہ احادیث نبوی صلعم ہیں جس میں حضرت علی رضہ کا قتل کیا جانا بیان ہواہے
حضرت علی رضہ کوفیوں کی بدعنوانی اور بے وفائی اور بے دینی سے سخت پریشان تھے
وہ حکم دیتے تھے مگر فوج انکا حکم نہیں مانتی تھی
کیونکہ حضرت علی رضہ محمد صلعم کے اصھاب میں سے تھے وہ خلفائے ثلاثہ رضہ کی سنت پر عمل پیرا تھے کہ خود پھٹے پرانے کپڑے اور سوکھی روٹی کھاتے تھے
اور بیت المال کو بلاوجہ اور بغیر اجازت استعمال نہیں کرتے تھے
اور وہ بیت المال کو امت کی امانت سمجھتے تھے
جبکہ معاویہ نے بیت المال ذاتی تحویل میں لے لیا تھا اور اس نے سپاہ و جرنیلوں کو ذاتی مقاصد کیلئے نوازنا شروع کردیاتھا
جبکہ حضرت علی محمد صلعم کے طریقے کو تھامے ہوئے تھے وہ خلافت کو اللہ کی طرف سے امت کی امانت خیال کرتے تھےکہ خلیفہ اور حاکم امت کا عادل ترین شخص ہو
وہ عام آدمیوں کی طرح تھے جبکہ معاویہ نے بادشاہی نظام قائم کیا
دوسرے لفظوں میں دین بمقابلہ دنیا تھی
معاویہ دنیا کی خاطر اور علی رضہ دین کی خاطر لڑرہے تھے، تمام فقہہ کی کتابوں جن میں اہل حدیث یا کوئی بھی سب متفق ہیں کہ معاویہ ہی تھا جس نے اسلامی تاریخ میں پہلی بار بغاوت کا بیج بویا
ابن ملجم خارجی فجر کی نماز کے وقت مسجد میں نے پیچھے سے وار کرکے زکمی کردیا تلوار زہر میں بجھی ہوئی تھی آپ نے زخمی حالت میں حکم دیا کہ مجھ پر حملہ کرنے والے کو آرام سے رکھا جائے
جب انہوں نے دیکھا کہ جانبر نہ ہونگا تو انہوں نے وصیت کی کہ میرے بعد میرے قاتل کو ایک وار سے ہی قتل کرنا جیسے اس نے مجھے کیا ہے خبردار اس کا مثلہ نہ کرنا کہ یہ جاہلیت کو طور ہے اور محمد صلعم نےا س سے منع فرمایا ہے
جندب بن عبداللہ نے پوچھا کہ آپ کے بعد حسن رضہ کے ہاتھ پر بیعت کرلیں
آپ رضہ نے فرمایا میں نہ اس کا حکم دیتا ہوں نہ منع کرتا ہوں مسلمان اس بارے میں جو بہتر سمجھتے ہیں وہی کریں
زخمی ہونے کہ 3دن بعد 20رمضا ن المبارک کو آپ کا انتقال ہوگیا آپ کا جنازہ امام حسن رضہ نے پڑھایا اور آپکو کوفہ کے قبرستان میں سپردخاک کیا گیا بوقت وفات آپ کی عمر مبارک 63 سال تھی اور مدت خلافت 4سال 9 ماہ تھی

اس کے بعد ان کے صاحبزادے حضرت حسن رضہ کی زندگی کی فلم ہے
اس میں معاویہ کے ظلم و بربریت کی داستان تاریخ کی روشنی میں مزید واضح کی جائے گی
نیز یہ بھی بیان کیا جائے گا کہ کیسے امویوں نے نماز کے اوقات ، حج کی تباہی اور علی رضہ پر لعنت بھیجنے کو سنت قرار دیا

Related Articles in Same Category
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Press "Hide/Show" To Read Other's Comments

Item Reviewed: Imam Ali A.S 23 End (Shaheed E Kufa) Description: Rating: 5 Reviewed By: Unknown
Scroll to Top