Like us on Facebook

Nov 22, 2011

Protestation of Iran Against International Atomic Energy Agency (IAEA)

Here is an introduction of IAEA in short, The International Atomic Energy Agency (IAEA) is an international organization that seeks to promote the peaceful use of nuclear energy, and to inhibit its use for any military purpose, including nuclear weapons. The IAEA was established as an autonomous organization on 29 July 1957. Though established independently of the United Nations through its own international treaty, the IAEA Statute,the IAEA reports to both the UN General Assembly and Security Council.Basically all international agencies even UNO are Zionists centres and supporting Zionism and help Jews to attain their interests.
اسلامي جمہوريہ ايران نے آئي اے اي اے کے سربراہ يوکيا امانو کي جانب سے امريکا کي پيروي پر احتجاج کرتے ہوئے، ايٹمي اسلحے سے پاک مشرق وسطي کے زير عنوان اجلاس کا بائيکاٹ کرديا ہے - يہ ايسي حالت ميں ہے کہ آئي اے اي اے کے سربراہ نے اجلاس ميں صحافيوں کے داخلے پر پابندي لگادي ہے اور اپني تقرير ميں غاصب صيہوني حکومت کے ايٹمي اسلحے کے بارے ميں کچھ بھي کہنے سے گريز کيا ہے -
ايٹمي توانائي کي عالمي ايجنسي آئي اے اي اے ميں اسلامي جمہوريہ ايران کے مستقل مندوب نے ايٹمي ہتھياروں سے پاک مشرق وسطي کے زير عنوان کانفرنس ميں شرکت نہ کرنے کے ايران کے فيصلے کو آئي اے اي اے کي دوہري پاليسيوں پر ايران کا پہلا رد عمل قرار دياـ علي اصغر سلطانيہ نے آئي اے اي اے کے سربراہ يوکيا امانو کي اسرائيل نوازي کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ويانا ميں اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد اسرائيل کو تنہائي سے نجات دلانا ہےـ يہ دو روزہ کانفرنس پير کے روز شروع ہو گئي ہےـ آئي اے اي اے کے ڈائريکٹر جنرل يوکيا امانو نے اس کانفرنس ميں بھي اپني دوہري پاليسيوں کو جاري رکھا اور اسرائيل کے ايٹمي ہتھياروں کے سلسلے ميں کوئي موقف نہيں اختيار کياـ اسلامي جمہوريہ ايران کے حکام بارہا کہہ چکے ہيں کہ جب تک صيہوني حکومت اين پي ٹي سے نہيں جڑ جاتي، اپنے ايٹمي ہتھيار نابود نہيں کر ديتي اور اپني ايٹمي سرگرمياں آئي اے اي اے کے علم ميں نہيں لاتي اس وقت تک مشرق وسطي کو ايٹمي ہتھياروں سے پاک علاقہ نہيں بنايا جا سکتاـ

ادھر آئي اے اي اے کے سربراہ يوکيا امانو نے جنہيں گزشتہ ہفتے بورڈ آف گورنرز ميں سخت خفت اٹھاني پڑي تھي اور اس کے بعد انہوں نے نامہ نگاروں کا سامنا کرنے سے گريز کيا ، اب ايٹمي ہتھياروں سے پاک مشرق وسطي کانفرنس ميں نامہ نگاروں کے داخلے پر ہي پابند لگادي - اس دو روزہ کانفرنس ميں يوکيا امانو کے صرف چند جملے ہي نشر کئے جا سکے اور وہ بھي آئي اے اي اے کے سربراہ کي کارکردگي کي تعريف ميں بولے گئے تھےـ
کانفرنس کي افتتاحيہ تقرير ميں امانو نے اسرائيل کے ايٹمي ہتھياروں کا نام تک نہيں لياـ يہ کانفرنس در حقيقت سن دو ہزار بارہ ميں فنلينڈ ميں ہونے والي ايٹمي ہتھياروں سے پاک مشرق وسطي کانفرنس کي تمہيد ہےـ
کانفرنس ميں شرکت کرنے والے ايک سفارت کار نے خبررساں ادارے ارنا کو بتايا کہ امانو نے اسرائيل کے ايٹمي ہتھياروں کے بارے ميں کوئي بات نہيں کي جس پر شرکاء کو سخت حيرت ہے اور ساتھ ہي نامہ نگاروں کے داخلے پر پابندي بھي بڑا عجيب اقدام تھاـ
امانو ايسے عالم ميں اسرائيل کے ايٹمي ہتھياروں کي بات گول کر گئے کہ جب ماہرين کے مطابق اسرائيل کے پاس تين سو ايٹمي وارہيڈ موجود ہيں ـ طرفہ تماشا يہ ہے کہ اسرائيل جس نے اب تک اپني ايٹمي سرگرميوں کے سلسلے ميں آئي اے اي اے کے ايک بھي قانون پر عمل نہيں کيا ہے، اس اجلاس ميں پورے طمطراق سے موجود ہےـ
Related Articles in Same Category
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Press "Hide/Show" To Read Other's Comments

Item Reviewed: Protestation of Iran Against International Atomic Energy Agency (IAEA) Description: Rating: 5 Reviewed By: Unknown
Scroll to Top