مکہ مکرمہ سے ام المؤمنین عائشہ رضہ طلحہ و زبیر رضہ کے ہمراہ بصرہ کی طرف روانہ ہوئیں ان کا مطالبہ تھا کہ مقتول خلیفہ کا خون بہا لیا جائے
دوسری طرف معاویہ بن ابی سفیان نے حضرت علی رضہ کو امیر المؤمنین تسلیم کرنے سے انکار کردیا ، حالانکہ حضرت علی کی بیعت بھی اسی طرح اور انہی لوگوں نے کی تھی جنہوں نے حضرت ابو بکر صدیق ، عمر بن خطاب اور حضرت عثمان کی کی تھی
مگر تاریخ گواہ ہے کہ معاویہ ہی وہ پہلا شخص ہے جس نے اسلامی دنیا میں بغاوت کا بیج بویا اور اپنی حیلہ کاری و عیاری سے حضرت علی جو کہ بلاغیرے شرکت امیر المؤمنین تھے کو ایک دن بھی چین نہ لینے دیا اور تاریخ حیران ہے کہ جن لوگوں نے قربانیاں دے کر اور اللہ کے نصرت کے طالب ہوکر دین اسلام کی آبیاری کی تھی ان کو کونے سے لگا دیا گیا تھا اور امت مہدی وہ بن گئے جنہوں نے اسلام اسوقت قبول کیا تھا جب تلواریں انکی گردنوں پر تھیں اس وقت بھی ابو سفیان نے کہا تھا کہ مجھے اب بھی شک ہے کہ آپ صہ رسول اللہ ہیں
دوسری طرف معاویہ بن ابی سفیان نے حضرت علی رضہ کو امیر المؤمنین تسلیم کرنے سے انکار کردیا ، حالانکہ حضرت علی کی بیعت بھی اسی طرح اور انہی لوگوں نے کی تھی جنہوں نے حضرت ابو بکر صدیق ، عمر بن خطاب اور حضرت عثمان کی کی تھی
مگر تاریخ گواہ ہے کہ معاویہ ہی وہ پہلا شخص ہے جس نے اسلامی دنیا میں بغاوت کا بیج بویا اور اپنی حیلہ کاری و عیاری سے حضرت علی جو کہ بلاغیرے شرکت امیر المؤمنین تھے کو ایک دن بھی چین نہ لینے دیا اور تاریخ حیران ہے کہ جن لوگوں نے قربانیاں دے کر اور اللہ کے نصرت کے طالب ہوکر دین اسلام کی آبیاری کی تھی ان کو کونے سے لگا دیا گیا تھا اور امت مہدی وہ بن گئے جنہوں نے اسلام اسوقت قبول کیا تھا جب تلواریں انکی گردنوں پر تھیں اس وقت بھی ابو سفیان نے کہا تھا کہ مجھے اب بھی شک ہے کہ آپ صہ رسول اللہ ہیں
0 comments:
Post a Comment
Press "Hide/Show" To Read Other's Comments