Like us on Facebook

Jun 20, 2011

Tricks of Anti Christ (Dajjal)

معرکہء دجال اکبر مخمصے
معرکہ دجال اکبر کے مخمصوں میں سے سب سے اہم مخمصہ امام مہدی عہ کا ہے
امت مسلمہ محمدیہ صلعم کی چودہ سو سالہ تاریخ اور اس کی موجودہ ذہنی ، فکری ، علمی، عملی، معاشرتی اور انتظامی صورتحال کا دقت نظر سے لیا گیا جائزہ اس عاجز کو بتاتا ہے کہ امت کی کلی معطلی کی جڑحسب
حال موجود رہتے ہوئے یہ امت
اول ،، نہ قرآن ، سنت رسول صلعم اور قول رسول صلعم کو سمجھ سکتی ہے
دوم،، نہ آئت محکمہ اور سنت قائمہ کا کماحقہ فہم اور ان میں رسوخ حاصل کرسکتی ہے
سوم ،، نہ فریضہء عادلہ کی کماحقہ تفکیر ، تدبیر اور تعمیل کرسکتی ہے
 
لہذا یہ اندیشہ قوی نظر آتا ہے کہ جب امت آئیندہ معرکہء دجال اکبر کے طوفان میں گھر جائے گی تو اس کے ملا کی اکثریت حیص بیص میں مبتلا ہوکر بالآخر حق کا انکار کردے گی اور اسکی تکذیب اور دجال اکبر کی اطاعت اور فرمانبرداری کرنے لگے گی
مذکورہ عوامل کے امت میں مؤثر ہوتے ہوئے حضرت مھدی کی آمد کے موقع پر اس کا پورا پورا اندیشہ ہے کہ وہ درج ذیل مخمصوں میں لازمی گرفتار ہو جائے گی
۔1۔۔ حضرت مھدی مدرسہ کےفارغ عالم ہونگے یا جدید تعلیم یافتہ
۔2۔۔حضرت محدی سنی ہونگے یا شیعی
اگر وہ سنی ہونگے تو کیا وہ
۔۔1۔۔مقلد ہونگے یا غیر مقلد یا ظاہری
۔۔2۔۔معتزلی ہونگے یا صفاتی
۔۔3۔۔ماتریدی ہونگے یا اشعری
۔۔4۔۔مقلد ہونگے تو حنفی ہونگے مالکی یا شافعی یا حنبلی
۔۔5۔۔اگر حنفی ہونگے تو دیوبندی ہونگے یا بریلوی
۔۔6۔۔اگر سنی ہونگے تو چشتی ہونگے یا قادری یا نقشبندی یا شطاری یا عیدروسی
۔۔7۔۔اگر شیعی ہونگے تو زیدی ہونگے یا نزاری یا سلیمانی یا داؤدی یا اثناعشری
۔۔8۔۔اگر اثنا عشری ہونگے تو اصولی ہونگے یا اخباری
حقیقت یہ ہے کہ زی فہم کچھ بھی تاویلیں کرلیں مگر جب حقیقی صورتحال در پیش ہوگی تو مذکورہ نو عوامل کے معاشرے میں مؤثر رہنے کی صورت میں اعلانیہ یا خفی، بالواسطہ یا بلا واسطہ یہ مخمصہ پیدا ہو کر ہی رہے گا
لہذا امت مسلمہ کو اسی وقت چند باتوں کا فیصلہ کرلینا چاہئے
۔۔1۔۔ایسے کون سے اقدامات کئے جائیں جن سے یہ مخمصہ پیدا نہ ہو
۔۔2۔۔ایسے کون سے طریقے اور موازین پید اکئے جن سے مخمصہ پیدا ہونے کی صورت میں بھی امت  درست فیصلے کرسکے اور غلط فیصلے کرکے ہلاکت میں نہ پڑے

اصلی اور حقیقی مخمصہ کی گھڑی کی آمد سے پہلے اصولی ، نظری ،علمی، عملی اور تجرباتی طور پر اس مخمصہ سے نکلنے کی صورت نکالے بغیر اس بات کی ضمانت نہیں دی جاسکتی کہ عین موقع پر درست فیصلہ کیا جاسکتا ہے یا غلط فیصلے سے بچا جاسکتا ہے
جبکہ حقیقت واقعہ یہ ہے کہ مھدی عہ مومن خالص اور مخلص ہونگے وہ اصل دین اللہ پر عمل پیرا ہونگے لہزا اس مخمصہ سے نکلنے کی صرف ایک صورت نظر آتی ہے کہ نجائے اپنے اپنے مسلک ، مذہب اور مشرب کو اصل دین اللہ قرار دینے کی خوش فہمی میں مبتلا رہنے کے عامۃ المسلمین اصل دین اللہ کی تعیین و تشخیص کریں
یہ عاجز پورے وثوق سے کہہ سکتا ہے کہ مذکورہ نو عوامل سے پروردہ اس مسلم  معاشرہ  میں رائج تناظر علمی اور شناخت کے مطابق حضرت مھدی عہ نہ سنی ہونگے، نہ شیعی ، مقلد ہونگے نہ نہ غیر مقلد ، حنفی ہونگے نہ مالکی، شافعی نہ حنبلی، معتزلی ہونگے نہ صفاتی، ماتریدی ہونگے نہ اشعری، دیوبندی ہونگے نہ نہ بریلوی، نہ چستی ہونگے نہ قادری، نقشبندی، شطاری ،عیدروسی اور نہ ہی نزاری ، سلیمانی اور نہ ہی داؤدی اور نہ ہی اثنا عشری ، نہ اصولی ہونگے اور نہ ہی اخباری
جنگ ہفتاد و دو ملت ہمہ را عذر بنہچوں ندیدند حقیقت رہ فسانہ زوند

لہذا اس مخمصہ سے نکلنے کی ایک عملی صورت یہ ہے کہ بجائے اپنے اپنے دامندگئی شوق میں مبتلا رہنے کے امت کے عامۃ المسلمین اس تناظر علمی اور شناخت کی شناخت کریں جن پر حضرت مھدی عہ ہونگے
روئے زمیں پر دین اللہ ، رسالت اور بعثت کی تاریخ بتاتی ہے کہ مذہب ہمیشہ دین کی تعیین اور شناخت کرنے میں ناکام ہوا ہے
قرآن اور سنت اس پر شاہد ہیں کہ مزاہب، مسالک اور مشارب کی فضا میں پروردہ علماء اور مشائخ پوری انسانی تاریخ میں کسی دینی شخص کی شناخت اور اسکا اتباع کرنے میں ہمیشہ ناکام اور نامراد ہوئے ہیں
اس کی صرف ایک وجہ ہی نظر آتی ہے۔۔
‘‘اس دینی شخص کا مذاہب ، مسالک ، مکاتب اور مشارب کی فضا میں پروردہ علامء و مشائخ کے ذہنی چوکھٹے پر پورا نہ اترنا‘‘
چنانچہ قرآن کا ارشاد ہے
۔۔(الفرقان7) اور کہنے لگے کہ یہ کیسا رسول ہے کھاتا ہے کھانا اور بازاروں میں پھرتا ہے ، کیوں نہ اترا اس کی طرف کوئی فرشتہ کہ رہتا اس کے ساتھ ڈرانے کو

فی الواقع یہ بیان  حضور صلعم پر کوئی طعن یا طنز یا اعتراض نہیں تھابلکہ آپ صہ دراصل ان مذہبی علامء مشائخ کے مذاہب ، مسالک، مکاتب اور مشارب کی فضاء میں  پروردہ ذہن میں موجود خاکے پر بحیثیعت نبی اور رسول پورا نہیں اتر رہے تھے، آنحضور صلعم ان لوگوں کو اس عین خاکے کے مطابق نظر نہیں آرہے تھے
 یہ مخمصہ انسانی تاریخ کا انجام کے  اعتبار سے بدترین مخمصہ ہوگا
غالب اندیشہ یہی ہے کہ علماء مشائخ جو کہ مکاتب، مسالک اور مشارب کی فضا میں پروان چڑھے ہں امام مھدی عہ کے اتباع میں ناکام ہو جائینگے
آپ سب مسلمانوں سے التماس ہے کہ اپنے ذہنوں کو مسالک، مکاتب، مشارب اور مذاہب کی زنجیروں سے آزاد کریں اور امت مسلمہ میں ہر ممکن حد تک اتحاد پیدا کرنے کی کوشش کریں ، اللہ ہماری ان کاوشوں کو قبول فرمائے
Related Articles in Same Category
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

1 comments:

  1. Thanks Dear Aamir Mehmood to provide us great Islamic information from great books by great Islamic Personalities

    ReplyDelete

Press "Hide/Show" To Read Other's Comments

Item Reviewed: Tricks of Anti Christ (Dajjal) Description: Rating: 5 Reviewed By: Unknown
Scroll to Top