Now 8th Episode of Iranian Wild Life is online, in this video team of recording will go to Iranian National Park and Secured Area of Karkheh. Its area of Jungle and river known as Karkheh river flowing around it which is main cause for life of all livings of this jungle. This area is located in Khuzastan. When Camera man with all his team went around the Karkheh jungle, he saw many kids and buffalo were bathing in river. Camera man recorded these scenes too. These buffalo are part of human civilization while these buffalo are savage but now buffalo adjusted themselves with humans and serving humans since many years in Iran, Pakistan, Egypt and many other world. Many people of this area are from ancient Babylonian and Sumerian people. Usually they sail their boats in river water for fishing.There also another river flowing in this area known as Dez river where a dam was also constructed in 1963 by an Italian consortium.This dam is on Dez river in northwest of Khuzastan province very near to another city Dezful. This dam has 203 meter height ,is the world highest Dam. It was the biggest development project of Iran in time of its construction.
ایرانی جنگلی حیات کو بیان کرتی دستاویزی فلم کی آٹھویں قسط میں عکسبندی کرنے والا دستہ کرخہ کے علاقے میں مناظر و جنگلی حیات کی عکسبندی کررہاہے۔ یہ علاقہ ایرانی جنگلی حیات کیلئے حفاظت یافتہ اور ایرانی قومی پارک کا علاقہ نامزد کیاگیاہے۔ تاکہ وہاں موجود قدرتی جنگلی حیات اور آثار کی حفاظت کرتے ہوئے ان کو معدوم ہونے سے بچایاجاسکے۔ کرخہ کاعلاقہ خوزستان میں واقع ہے اس جنگل میں کرخہ دریابھی بہہ رہاہے جو جنگلی حیات اور جنگل کیلئے زندگی کی ضمانت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دز دریا بھی اسی علاقے میں رواں دواں ہے دز دریاپر ایک بند بھی باندھاگیاہے جس کی اونچائی 203 میٹر ہے اور اسے دنیاکے بلندترین بند ہونے کااعزاز حاصل ہے۔ 1963 میں جب اسے ایک اطالوی تجارتی اداروں کی جمیعت نےتعمیر کیاتھا اس وقت یہ ایران کا سب سے بڑا مالی منصوبہ تھا۔ عکسبندی کرنے والادستہ جب کرخہ دریا پر عکسبندی کرتاہوا ایک گاؤں تک پہنچاتو وہاں کے بچے بھینسوں کے ساتھ دریا میں نہا رہے تھے تاکہ گرمی کی شدت کو کم کرسکیں۔ یہ ایک استوائی علاقہ ہے جہاں گرمی کے موسم میں کافی گرمی ہوتی ہے۔ بھینسیں جو کہ نصف وحشی اور جنگلی ہیں مگر قدیم زمانے سے انسانوں کے ساتھ رہنے اور قدرت کی طرف سے ماموریت کے بعد سے وہ انسانوں کی خدمت میں ہیں اور ان میں وحشی پن ختم ہوچکاہے۔ ایشیا کے بیشتر ممالک میں یہ جانور ایک پالتو جانور کی حیثیعت رکھتاہے۔اس علاقے کے لوگ قدیمی بابلی و سمیری تہذیب سے تعلق رکھتے تھے۔ یہاں لوگ اپنے بچوں کو کمسنی سے ہی دریامیں کشتی رانی سکھاتے ہیں تاکہ وہ ماہی گیری کرکے اپنی روزی کماسکیں۔ اس علاقے میں نہائت نایاب جانور بکثرت پائے جاتے ہیں یہاں کے جنگلات دنیاکے بہترین اور خوبصورت پرندوں کی آماجگاہ ہیں۔
0 comments:
Post a Comment
Press "Hide/Show" To Read Other's Comments